Sunnatein jinhe Chhod diya gaya/سُنتیں جنہیں چھوڑ دیا گیا
Sunnatein jinhe Chhod diya gaya |
کچھ ایسی Sunnatein jinhe Chhod diya gaya ہے.ہم ان سنتوں کو بلکل بھول چکے ہیں اور جس کی وجہ سے میا بیوی کی ازدواجی زندگی سے خوشحالی, خوش گواری اور محبت شاید ختم ہو چکی ہے اور اسی سبب ہم پریشان حال ہیں.
ایک شوہر اپنی بیوی کے ساتھ کیسے سلوک کرے اور کس طرح پیش آئے؟ آئیے جانیں کتاب و سنت کی روشنی میں.
بیوی کا چہرہ دیکھ کر مسکرانا
• رسول الله ﷺ نے فرمایا : " تمہارا اپنے بھائی کے چہرے کو دیکھ کر مسکرانا صدقہ ہے "(صحيح الترمذي 1956)
↩ آپ کی بیوی آپ کی مسکراہٹ کی زیادہ حقدار ہے!
بیوی کو محبت کے ساتھ کھانا کھلانا
• رسول الله ﷺ نے فرمایا "تم جو بھی خرچ کرتے ہو اس پر تمہیں اجر ملے گا یہاں تک کہ اس لقمے پر بھی جو تم اپنی بیوی کے منھ میں ڈالتے ہو" (متّفق عليه)
پیار میں بیوی کا بچا پانی پی لینا
• عائشہ رضي الله عنها سے روایت ہے، کہتی ہیں : - "میں حیض کی حالت میں پانی پیتی تھی، پھر بچا ہوا پانی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دے دیتی تھی اور آپ اسے وہیں منھ لگا کر پیتے تھے جہاں میں نے منھ لگایا ہوا تھا، میں حیض کی حالت میں گوشت کی بوٹی کھاتی تھی اور پھر بچی ہوئی بوٹی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیتی تھی، آپ اسے وہیں منھ لگا کر کھا جاتے تھے جہاں میں نے منھ لگایا ہوا تھا"( مسلم )
بیوی کی گود میں سر رکھ کر لیٹنا
• عائشہ رضي الله عنها فرماتی ہیں " اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میری گود میں سر رکھ کر لیٹے رہتے تھے اور قرآن پڑھتے تھے جب کہ میں حیض کی حالت میں ہوتی تھی. "
( متّفق عليه )
ایک ہی برتن سے بیوی کے ساتھ غسل کرنا
• حضرت عائشہ، أم سلمہ، ميمونہ اور ابن عمر رضي الله عنهم سے روایت ہے کہ " نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی بیوی ایک ساتھ ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے، یہاں تک کہ آپ فرماتے :میرے لیے پانی بچا رہنے دو، اس پر وہ بیوی بھی عرض کرتیں : آپ میرے لیے پانی بچا رہنے دیجیے. ".( متّفق عليه )
بیوی کے ساتھ کھیلنا اور ہنسی مذاق کرنا
• رسول الله ﷺ نے حضرت جابر بن عبد الله سے فرمایا : " تم نے کسی کنواری لڑکی سے شادی کیوں نہیں کی کہ تم اس کے ساتھ کھیلتے وہ تمہارے ساتھ کھیلتی"( متفق عليه )
• عائشہ - رضي الله عنها سے روایت ہے کہ وہ ایک سفر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھیں، اس وقت وہ کمسن تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب سے فرمایا : تم لوگ آگے نکل جاؤ. جب وہ لوگ آگے نکل گئے تو آپ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا : آؤ ہم دونوں دوڑ کا مقابلہ کرتے ہیں. "
( السلسلة الصحيحة 1/254 )
گھر کے کاموں میں بیوی کا تعاون کرنا
•حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں کیا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: آپ انسانوں میں سے ایک انسان تھے، آپ اپنے کپڑے صاف کر لیتے تھے، بکری کا دودھ دوہ لیتے تھے اور اپنے کام خود کر لیتے تھے. "
( صحيح الأدب المفرد 4996 )
بیوی کی خاطر اپنا منھ صاف رکھنا
• عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب گھر میں داخل ہوتے تو مسواک سے آغاز کرتے تھے ( صحيح مسلم )
بیوی کے لیے خوشبو لگانا، سجنا سنورنا
• ابن عباس رضي الله عنهما فرماتے ہیں "مجھے یہ چیز محبوب ہے کہ میں بھی اپنی بیوی کے لیے زیب وزینت کروں جس طرح وہ میرے لیے سجتی سنورتی ہے. "
( مصنف ابن أبي شيبة )
Telegram Group
Join Now
بیوی کے نام میں ترخیم کے ساتھ پکارنا
(یعنی نام کا آخری حصہ حذف کر دینا)، اسے ان ناموں اور کنیت سے پکارنا جو اسے پسند ہوں
• آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو پکارتے ہوئے کہتے تھے : عائش! عائش! جبریل تمہیں سلام کہہ رہے ہیں "
( متفق عليه )
• آپ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو" اے حمیراء! " کہہ کر بھی پکارتے تھے. ".
( السلسلة الصحيحة 818/7 )
حمیراء حمراء کی تصغیر ہے، اس سے گوری چٹی عورت مراد ہوتی ہے.
• عائشہ رضی اللہ عنہا نے ایک دن عرض کیا : اے اللہ کے رسول! مجھے چھوڑ کر آپ کی تمام بیویوں کی کنیت ہے. چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اماں عائشہ کی کنیت" ام عبداللہ" مقرر فرمائی.
( السلسلة الصحيحة 255/1 )
بیوی کی خامیوں سے چشم پوشی کرنا
• آپ ﷺ نے فرمایا" کوئی مومن مرد اپنی ایمان والی بیوی سے نفرت نہ رکھے، اگر اس کی کوئی صفت اسے ناپسند ہوگی تو ضرور کوئی صفت پسند بھی ہوگی " ( مسلم )
بیوی رو رہی ہو تو اسے دلاسا دینا اور اس کے آنسو پونچھنا
• أنس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ایک سفر میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا تھیں، اس دن انہیں کی باری تھی، سفر میں وہ پیچھے رہ گئیں، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس آئے تو وہ رو رہی تھیں، کہنے لگیں : آپ نے مجھے بالکل دھیمے چلنے والے اونٹ پر سوار کر دیا ہے. آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے آنسو پونچھ کر انہیں چپ کرانے لگے. " ( صحيح النسائي )
Read This: Saheeh namaz e nabvi part:2
بیوی جواب سوال کرے تو برداشت کرنا
حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ایک دن میری بیوی مجھ سے کسی بات پر بحث کر رہی تھی، اس نے میری کسی بات کا جواب دے دیا.. مجھے اس کا جواب دینا بہت برا لگا. اس پر وہ بولی : میرا جواب دینا آپ کو برا کیوں لگ رہا ہے، اللہ کی قسم! نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج آپ کی باتوں کا جواب دے دیتی تھیں " (بخاري)
بیوی کے کھانے میں عیب نہ نکالے
• ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کھانے میں عیب نہیں نکالا، کھانا آپ کو پسند آتا تو آپ کھا لیتے ورنہ چھوڑ دیتے. " (بخاری)
اس کی خدمات کی قدر کرنا اور ممنون ہونا
آپ ﷺ نے فرمایا " جس نے لوگوں کا شکریہ نہیں ادا کیا اس نے اللہ کا بھی شکر ادا نہیں کیا ( صحيح الترغيب والترهيب 976)
اس کے گھر والوں اور سہیلیوں کا اکرام کرنا
• عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بکری ذبح کرتے تھے تو حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی سہیلیوں کا پتہ کر کے انہیں تحفے میں بھیجتے تھے "
( صحيح الترمذي )
بیوی کا ساتھ نباہنے کا اعلان کرنا
• حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ایک مرتبہ ام زرع کا واقعہ بیان کرنے لگیں جس کا شوہر اس کے ساتھ بہت اچھا سلوک کرتا تھا لیکن بعد میں اسے الگ کر دیا. اس موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا : میں تمہارے لیے ویسے ہی ہوں جیسے ابو زرع ام زرع کے لیے تھا لیکن میں تمہیں طلاق نہیں دے سکتا. "( صحيح البخاري )
بیوی بیمار ہو تو اس کا خصوصی خیال رکھنا اور اسے دم کرنا
Read This: Saheeh namaz e nabvi part:1
•حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا واقعہ افک کے ضمن میں کہتی ہیں : جب میں بیمار ہوتی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ پر بہت مہربان اور شفیق ہوتے تھے، لیکن اس بیماری میں آپ کا سلوک ویسا نہیں تھا، مجھے آپ کا یہ سلوک عجیب لگا. آپ میرے پاس تشریف لاتے، میرے ساتھ میری والدہ بھی ہوتیں جو بیماری میری دیکھ بھال کرتی تھیں، آپ بس اتنا کہتے "کیسی ہو؟" اس سے زیادہ کچھ نہ فرماتے. "( بخاری)
• اماں عائشہ رضی اللہ عنہا ہی سے روایت ہے، کہتی ہیں : نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں میں جب کوئی بیمار ہوتا تو آپ اس پر معوذات پڑھ کر دم کرتے. " ( مسلم )
اللہ کی اطاعت کے کاموں میں بیوی کی مدد کرنا
• آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ رحم فرمائے اس مرد پر جو رات میں قیام کرے اور اپنی بیوی کو بھی اٹھائے، اگر وہ انکار کرے تو اس کے چہرے پر پانی چھڑک دے" ( صحيح أبي داود )
اس پر بھروسہ کرنا، اسے بے وفا نہ سمجھنا
• اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا کہ کوئی اچانک رات میں اپنی بیوی کے پاس آئے اور اسے بے وفا سمجھے یا اس کی غلطیاں ڈھونڈے "( صحيح مسلم )
جب کہیں جانے لگے تو بیوی کو بوسہ لینا
•عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں : نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ایک اہلیہ کو بوسہ لیا پھر آپ نماز کے لیے نکل گئے، آپ نے پھر سے وضو نہیں کیا."(أبو داود)
👍🏽 ✍🏻 📩 📤 🔔
Lik comment save share subscribe
:Conclusion
بیوی کے ساتھ حسن سلوک اسلامی تعلیمات کا ایک اہم حصہ ہے۔ قرآن اور حدیث میں بارہا شوہر کو بیوی کے ساتھ محبت، احترام اور نرمی کا حکم دیا گیا ہے۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ تم میں سب سے بہترین وہ ہے جو اپنے اہل خانہ کے ساتھ اچھا ہو۔ بیوی کی ضروریات اور جذبات کا خیال رکھنا، اس کی رائے کا احترام کرنا، اور اس کے ساتھ وقت گزارنا ضروری ہے۔ اختلافات کے باوجود صبر اور تحمل سے کام لینا چاہیے اور بیوی کو کبھی بھی تحقیر یا تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔ نبیﷺ نے اپنی زندگی میں بیویوں کے ساتھ بہترین سلوک کی مثال قائم کی، جس سے ہمیں سیکھنا چاہیے کہ بیوی کی عزت اور محبت کی قدر کرنی چاہیے۔ حسن سلوک کے ذریعے ازدواجی زندگی خوشگوار اور پائیدار بنائی جا سکتی ہے۔تو آئیے وہ Sunnatein jinhe Chhod diya gaya ہے انہیں اپنائیں اور زندگی کو خوش گوار بنائیں.
:FAQs
Que 1: اسلام میں بیوی کے ساتھ حسن سلوک کی اہمیت کیا ہے؟
Ans: اسلام میں بیوی کے ساتھ حسن سلوک کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "اور ان کے ساتھ بھلے طریقے سے زندگی بسر کرو۔" (سورہ النساء، آیت 19)۔ حدیث میں بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے بہترین وہ ہے جو اپنے اہل و عیال کے ساتھ بہتر سلوک کرتا ہے، اور میں تم سب میں اپنے اہل و عیال کے ساتھ سب سے بہتر ہوں۔"
Que 2: بیوی کے ساتھ حسن سلوک کی کیا مثالیں ہیں؟
Ans: بیوی کے ساتھ حسن سلوک کی کئی مثالیں ہیں، مثلاً:
بیوی کے ساتھ محبت اور احترام سے پیش آنا۔
اس کی ضروریات اور خواہشات کا خیال رکھنا۔
اس کی بات سننا اور اسے اہمیت دینا۔
گھریلو کاموں میں اس کی مدد کرنا۔
اختلافات کی صورت میں نرمی اور صبر سے کام لینا۔
Que 3: بیوی کے ساتھ حسن سلوک کے کیا فائدے ہیں؟
Ans: بیوی کے ساتھ حسن سلوک کے کئی فائدے ہیں:
گھریلو ماحول میں سکون اور محبت پیدا ہوتی ہے۔
بچے والدین سے اچھے اخلاق سیکھتے ہیں۔
میاں بیوی کے درمیان اعتماد اور پیار بڑھتا ہے۔
اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہوتی ہے اور آخرت میں بھی اجر ملتا ہے۔
Que 4: اگر شوہر بیوی کے ساتھ بدسلوکی کرتا ہے تو اس کے کیا نقصانات ہیں؟
Ans: شوہر کی طرف سے بیوی کے ساتھ بدسلوکی کے کئی نقصانات ہیں:
گھریلو ماحول میں تناؤ اور بے چینی پیدا ہوتی ہے۔
بچوں پر منفی اثرات پڑتے ہیں اور ان کی شخصیت پر برا اثر پڑتا ہے۔
شوہر اور بیوی کے درمیان محبت اور اعتماد کم ہوتا ہے۔
اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اور آخرت میں عذاب کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ سوال و جواب اسلام کی روشنی میں بیوی کے ساتھ حسن سلوک کی اہمیت اور اس کے فوائد کو واضح کرتے ہیں۔
*•┈━━━━•❄︎•❄︎•━━━━┈•*
0 Comments
please do not enter any spam link in the comment box.thanks